روزے سے صحت ملتی ہے
امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ الْمُرتَضٰی شیر خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے مروی ہے ، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے رسول، رسولِ مقبول، سیِّدہ آمنہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے گلشن کے مہکتے پھول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ صحت نشان ہے: ’’ بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ نے بنی اسرائیل کے ایک نبی عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وَحی فرمائی کہ آپ اپنی قوم کو خبر دیجئے کہ جو بھی بندہ میری رِضا کیلئے ایک دن کا روزہ رکھتا ہے تو میں اُس کے جسم کو صحت بھی عنایت فرماتا ہوں اور اس کو عظیم اَجر بھی دو ں گا۔ ‘‘ (شُعَبُ الایمان ج۳ ص۴۱۲حدیث۳۹۲۳)
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ّاحادیث مبارکہ سے مستفاد (مُسْ۔ تَ ۔ فاد) ہوا کہ روزہ اجر و ثواب کے ساتھ ساتھ حصولِ صحت کا بھی ذَرِیعہ ہے۔ اب تو سائنسدان بھی اپنی تحقیقات میں اس حقیقت کو تسلیم کرنے لگے ہیں ۔ جیسا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا پروفیسرمورپالڈ (MOORE PALID) کہتا ہے : ’’ میں اسلامی علوم پڑھ رہا تھا جب روزوں کے بارے میں پڑھا تو اُچھل پڑا کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کوکیسا عظیم الشان نسخہ دیا ہے! مجھے بھی شوق ہوا، لہٰذا میں نے مسلمانوں کی طرز پر روزے رکھنے شروع کردئیے ۔ عرصۂ دراز سے میرے معدے پرورم تھا، کچھ ہی دِنوں کے بعد مجھے تکلیف میں کمی محسوس ہوئی میں روزے رکھتا رہا یہاں تک کہ ایک مہینے میں میرا مرض بالکل ختم ہوگیا! ‘‘
ہالینڈ کا پادری ایلف گال(ALF GAAL) کہتا ہے: میں نے شوگر، دل اور معدے کے مریضوں کو مسلسل 30 دن روزے رکھوائے، نَتیجتاً شوگر والوں کی شوگر کنڑول ہوگئی ، دِل کے مریضوں کی گھبرا ہٹ اور سانس کا پھولنا کم ہو ا اور معدے کے مریضوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا۔ایک انگریز ماہر نفسیات سگمنڈ فرائیڈ (Sigmund Freud) کا بیان ہے، روزے سے جسمانی کھچاؤ، ذِ ہنی ڈِپریشن اورنفسیاتی امراض کا خاتمہ ہوتا ہے۔
ایک اخباری رپورٹ کے مطابق جرمنی، اِنگلینڈ اور امریکہ کے ماہر ڈاکٹروں کی تحقیقاتی ٹیم رَمَضانُ الْمبارَک میں پاکستان آئی اور اُنہوں نے بابُ المدینہ کراچی ، مرکز الاولیا لاہور اور دِیارِ محدثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم سردار آباد(فیصل آباد پنجا ب پاکستان) کا انتخاب کیا ۔ جا ئزہ (Survey) کے بعد اُنہوں نے یہ رپورٹ پیش کی: چونکہ مسلمان نماز پڑھتے اور رَمَضانُ الْمبارَک میں اس کی زیادہ پابندی کرتے ہیں اس لیے وُضو کرنے سے ناک، کان اور گلے کے اَمراض میں کمی واقِع ہوجا تی ہے، نیز مسلمان روزے کے باعث کم کھاتے ہیں لہٰذا معدے، جگر، دل اور اَعصاب (یعنی پٹھوں ) کے اَمراض میں کم مبتلا ہوتے ہیں ۔
Comments
Post a Comment